صمد داؤد یونیورسٹی کالج لندن، برطانیہ سے اکنامکس میں گریجویٹ ہیں اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس سے کارپوریٹ گورننس کے مصدقہ ڈائریکٹر ہیں۔ وہ اینگرو فوڈز لمیٹڈ کے چیئرمین اور داؤد ہرکولیس کارپوریشن لمیٹڈ، داؤد لارنس پور لمیٹڈ، دی حب پاور کمپنی لمیٹڈ، اینگرو کارپوریشن لمیٹڈ، اور اینگرو فرٹیلائزرز لمیٹڈ کے بورڈز کے ڈائریکٹر ہیں۔
صمد ینگ پریزیڈنٹز آرگنائزیشن پاکستان چیپٹر کے رکن ہیں۔
سبرینہ داؤد نے اپریل2014میں بورڈ میں شمولیت اختیار کی۔ وہ داؤد فاؤنڈیشن کی سی ای او ہیں، جو کہ تعلیم اور غیر روایتی ہنر اور مواقع کے میدان میں کام کرنے والا ایک فلاحی ادارہ ہے۔
سبرینہ تعلیم کے میدان میں کئی تعلیمی اداروں کے ساتھ کام کر چکی ہیں۔ ان اداروں میں داؤد پبلک اسکول، جو کہ گذشتہ30برسوں سے 2500سے زائد طالبات کو او اور اے لیول کی تعلیم فراہم کر رہا ہے۔وہ لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS)کے نیشنل مینجمنٹ فاؤنڈیشن کے بورڈ آف گورنرز اور کراچی اسکول آف بزنس اینڈ لیڈر شپ کے بورڈ کی رکن بھی ہیں۔
انہوں نے میڈیکل انتھراپولوجی میں یونیورسٹی کالج لنڈن سے ایم ایس سی اور لنڈن اسکول آف اکنامکس سے انتھراپولوجی اور لاء میں بی اے کیاہے
شفیق احمد نے 2007 میں داؤد لارنس پور لمیٹڈ میں شمولیت اختیار کی۔ وہ گروپ کے مختلف اداروں میں سینیئر عہدوں پر کام کرچکے ہیں۔ اس وقت وہ کمپنی کے مالی معاملات کی نگرانی کررہے ہیں اورہولڈنگ کمپنی کی سطح پر چیف فائنانشل آ فیسر کے طور پر کام کررہے ہیں۔ وہ سیان لمیٹڈ، داؤد لارنس پور لمیٹڈاور ری اون انرجی لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بھی شامل ہیں۔وہ انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان سے تربیت یافتہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں اور انھوں نے کراچی یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی ہے۔
زعامین زیدی نے اینگرو میں 2017 میں شمولیت اختیار کی۔ اسے دواسازی کے شعبے میں 15 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے ، وہ نونز انٹرنیشنل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ بوسٹن ، امریکہ میں EMC کارپوریشن میں ڈیٹا اسٹوریج اور مینجمنٹ سوفٹ ویئر پلیٹ فارمز پر کام کر چکے ہیں۔ اسے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں تجربہ حاصل ہے ، وہ ریون انرجی سے وابستہ رہا ہے اور وہ صحت کی دیکھ بھال اور ٹکنالوجی کے شعبوں میں متعدد اسٹارٹ اپ میں بھی شامل رہا ہے۔ انہوں نے اینگرو اینفراشارے کے عبوری سی ای او کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں اور وہ فی الحال اینگرو اینفراشہرے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبر بھی ہیں۔ زمین نے ایم ایس اے ، بوسٹن کی شمال مشرقی یونیورسٹی سے کمپیوٹر سائنس میں بی ایس کیا ہے۔ اس کی مہارت کے شعبوں میں انفارمیشن ٹکنالوجی ، کاروبار کی حکمت عملی اور کاروباری صلاحیتوں میں بدعات شامل ہیں۔
روحیل محمد کا کیریئر جنرل مینجمنٹ، بزنس ڈویلپمنٹ، حکمت عملی، مالیاتی منصوبہ بندی اور لوگوں کی ترقی میں 35 سال پر محیط ہے۔ وہ کیمیکلز سے لے کر انرجی سے لے کر پولیمر پروڈکشن تک مختلف سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کرنے والی کمپنیوں میں مختلف سی-سویٹ عہدوں پر فائز ہیں۔ وہ اس وقت حب پاور ہولڈنگز لمیٹڈ کے سی ای او ہیں، جو پاکستان کی سب سے بڑی آئی پی پی حبکو کی ذیلی کمپنی ہے۔ وہ حبکو کے بڑھتے ہوئے پورٹ فولیو کے انتظام کے ذمہ دار ہیں، بشمول موجودہ کوئلے پر مبنی پاور پلانٹس۔ اس کی ذمہ داریوں میں کمپنی کے ترقی کے وژن کو سپورٹ کرنے کے لیے سمندری اور غیر ملکی حصول کا جائزہ لینا، پراجیکٹ کی فنانسنگ، تمام ترقی کے منصوبوں کا معاشی جائزہ، اور مالیاتی دوبارہ انجینئرنگ شامل ہے۔ اس سے قبل وہ 2012-2018 تک اینگرو فرٹیلائزرز کے سی ای او تھے۔ انہوں نے اینگرو کارپوریشن کے بورڈز اور اینگرو کے مختلف ذیلی اداروں بشمول اینگرو ووپک اور اینگرو ایل این جی ٹرمینل کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں۔ اس کے علاوہ، وہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس، برٹش اوورسیز سکول، کے پی انرجی بورڈ (PEDO)، EFU لائف، اور پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج لمیٹڈ کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ CFA چارٹر ہولڈر ہیں اور انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن، پاکستان سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کر چکے ہیں۔ اس نے INSEAD میں ایڈوانسڈ مینجمنٹ پروگرام کے ساتھ ساتھ ہارورڈ بزنس اسکول سے ایگری بزنس سرٹیفیکیشن میں شرکت کی ہے۔
محمد شمعون چوہدری کے پاس مالیاتی شعبے بشمول مالیاتی کنٹرول اور گورننس میں 23 سال سے زیادہ ترقی پسند اور متنوع تجربہ ہے۔ مسٹر شمعون نے پاکستان میں کارپوریٹ فنانس/ ایڈوائزری کے اندر سرمایہ کاری بینکنگ میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ اس کے بعد وہ ابھرتی ہوئی منڈیوں میں سرمایہ کاری کرنے والے فنڈز کو لسٹڈ ایکوئٹی فروخت کرتے ہوئے نیویارک چلا گیا۔ اس کے بعد، وہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (SMEs) کی مدد کے لیے ترقیاتی مالیات کی طرف چلا گیا۔ اس عرصے کے دوران انہوں نے حکومتی اور پالیسی کی سطح پر کام کیا ہے۔ صنعتی شعبے کی سطح، اور دیگر انفرادی اداروں کے ساتھ۔
وہ گزشتہ بارہ سالوں سے جی سی سی کے علاقے میں تھا، بنیادی طور پر اسلامی سرمایہ کاری، اثاثہ جات کے انتظام اور مالیاتی کنٹرول میں کام کر رہا تھا۔ مسٹر شمون کے پاس عالمی سطح پر پرائیویٹ ایکویٹی اور رئیل اسٹیٹ سرمایہ کاری کے انتظام کا وسیع تجربہ ہے اور سرمایہ کاری کی مصنوعات کی ساخت اور ترقی اور اثاثہ جات کے انتظام میں قابل ذکر مہارت ہے۔ اس عرصے کے دوران، اس نے UK، USA، EU، جنوب مشرقی ایشیا، اور GCC میں سرمایہ کاری کا انتظام کیا۔
مسٹر شمعون LUMS میں منسلک فیکلٹی بھی تھے، فنانس کے مختلف کورسز پڑھاتے تھے۔ انہوں نے لندن بزنس اسکول سے فنانس میں ماسٹر اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS) سے ایم بی اے کیا ہے۔
مجتبی حیدر خان داود لارنس پور لمیٹڈ اور رون انرجی لمیٹڈ کے سی ای او ہیں. انہوں نے داؤد ہیروکولس کارپوریشن کے سربراہ حکمت عملی کے طور پر بھی کام کیا ہے- اس سے پہلے انہوں نے لندن کے برقی ٹیلی کام(بریٹش ٹیلیکوم، لندن)کےسربراہ براے حکمت عملی کے طور پر کام کیا. مجتبہ نے بریٹش ٹیلیکوم کے لئے تجارتی اور تبدیلی کے کرداروں میں کام کیا ہے، بشمول گلوبل سروس ڈویژن کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور برطانیہ کے وسیع فائبر رول آؤٹ پروگرام کے لئے حصولی کے سربراہ کے طور پرمجتبہ نے بڑا اہم کردار ادا کیا-
مجتبہ نے کمپیوٹر سسٹمز انجینئرنگ میں بی ایس کی ڈگری حاصل کی اور ایم بی اے کی ڈگری کرین فیلڈ سکول آف مینجمنٹ سے حاصل کی- مجتبی ترقی کی حکمت عملی، نۓ سٹارٹ اپ اور شرع منافہ کو مستہقم بنانے کے ماہر ھیں-